Skip to main content

۔.وقت نیوزکے الیکٹرک نے ایک بار پھر ایس ایس جی سی کو ذمہ دار قرار دے دیا


بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک نے ایک بار پھر کراچی کے لاکھوں لوگوں کو بدترین لوڈ شیڈنگ کے عذاب میں دھکیلنے کی ذمہ داری سوئی سدرن گیس کمپنی پر ڈال دی۔کے الیکٹرک کے ترجمان نے تازہ بیان میں کہا ہے کہ سائٹ اور کورنگی کے پاور پلانٹس صرف گیس پر ہی چلائے جا سکتے ہیں، جب کہ گیس پریشر میں کمی کے سبب مذکورہ دونوں پلانٹس اپنی استعداد کے مطابق کام کرنے سے قاصر ہیں۔ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ گیس سے چلنے والے پلانٹس کے لیے متبادل ایندھن کے طور پر آر ایل این جی استعمال کی جاسکتی ہے، لیکن ایس ایس جی سی کی جانب سے مطلوبہ پریشر پر آر ایل این جی فراہم نہیں کی گئی۔ترجمان نے مزید کہا کہ ہم آر ایل این جی خرید رہے ہیں، لیکن مناسب پریشر پر ایندھن کی فراہمی ایس ایس جی سی کی ذمہ داری ہے، کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے 2018 کے فیصلے کے مطابق کے الیکٹرک کو گیس اور آر ایل این جی کی فراہمی ایس ایس جی سی کی ذمہ داری ہے۔ترجمان کا کہنا تھا سائٹ اور کورنگی کے پاور پلانٹس کو بہتر گیس پریشر کی فراہمی کی گئی ہے، جس سے بجلی کی صورت حال میں بہتری آئی۔واضح رہے کہ کراچی کے شہری ایک عرصے سے کے الیکٹرک کی من مانیوں اور بدترین لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے سخت اذیت سے دوچار ہیں، ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اس صورت حال میں لوگوں کو نفسیاتی مسائل کا بھی سامنا ہونے لگا ہے، دوسری طرف اب گیس کی بھی بد ترین لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، ادھر بجلی جاتی ہے تو ساتھ ہی گھروں میں گیس کی سپلائی بھی بند ہو جاتی ہے

Comments

Popular posts from this blog

جب کمینے عروج پاتے ہیں۔۔سہیل احمد اور خالد بٹ کے ہاتھوں فیاض الحسن کی تاریخی چھترول

ای اینڈ پی کے شعبے کی توجہ ختم ہوتی جارہی ہے؟

خوش کن تیل اور گیس کی سطح سے لے کر گرتی ہوئی مقدار تک ، ای اینڈ پی کمپنیوں کے ذریعہ پیداوار پچھلے دو سالوں میں خشک چل رہی ہے - یا شاید زیادہ۔  مالی سال 20 ایک چیلنجنگ سال تھا جہاں کوویڈ 19 پابندیوں نے ایندھن کی کم مانگ کے ساتھ ساتھ اسٹوریج سے باہر ہونے والی ریفائنریز جیسی رکاوٹیں پیش کیں جس سے ای اینڈ پی کمپنیوں کی خام تیل کی مجموعی مقدار میں کمی واقع ہوئی۔  ایک ہی وقت میں ، اہم شعبوں میں قدرتی گراوٹ ان نئی دریافتوں کے ساتھ جاری ہے جو ان کی جگہ لینے کیلئے تعداد میں اور سائز میں کافی نہیں ہیں۔  مجموعی طور پر ، تیل کی پیداوار میں سال بہ سال 14 فیصد کمی واقع ہوئی ہے ، جبکہ گیس کی پیداوار میں مالی سال 20 میں سال بہ سال 8 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔  رواں مالی سال (مالی سال 21) میں بھی پیداوار میں کمی رہی۔  حالیہ تعداد 2QFY21 میں بالترتیب تیل اور گیس کی پیداوار میں 6 اور 4 فیصد کی کمی کی تجویز کرتی ہے۔  تیل کی قیمتوں کے معاملے میں ، E&P کے کھلاڑیوں کے لئے 2020 ایک سخت سال رہا ہے۔  تیل کی قیمت تاریخ کے سب سے کم ترین لمس کو چھو جانے والا سال نہ صرف یادگار رہا ، بلکہ یہ سال غیر یقینی صورتحال او...